صدقہ کے اونٹ اور اس کے دودھ سے مسافروں کے کام لینے کا بیان۔
راوی: مسدد , یحیی , شعبہ , قتادہ , انس
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَاسًا مِنْ عُرَيْنَةَ اجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَرَخَّصَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتُوا إِبِلَ الصَّدَقَةِ فَيَشْرَبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا فَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَاسْتَاقُوا الذَّوْدَ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُتِيَ بِهِمْ فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ وَتَرَکَهُمْ بِالْحَرَّةِ يَعَضُّونَ الْحِجَارَةَ تَابَعَهُ أَبُو قِلَابَةَ وَحُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ
مسدد، یحیی، شعبہ، قتادہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ عرینہ کے کچھ لوگ مدینہ آئے تو یہاں کی آب و ہوا ان لوگوں کو راس نہ آئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو اجازت دی کہ صدقہ کے اونٹوں میں جا کر ان کا دودھ اور پیشاب پئیں، ان لوگوں نے چرواہے کو مار ڈالا اور اونٹ لے کر بھاگ گئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پیچھے آدمی بھیجے، چنانچہ وہ لوگ لائے گئے، آپ نے ان کے ہاتھ پاوں کٹوا دیئے اور ان کی آنکھوں میں گرم سلایاں پھر وادیں اور پتھریلی زمین میں انہیں ڈلوا دیا وہ لوگ پتھر چباتے تھے ابوقلابہ اور ثابت اور حمید نے بھی انس سے اس کے متابع حدیث روایت کی ہے۔
Narrated Anas:
Some people from 'Uraina tribe came to Medina and its climate did not suit them, so Allah's Apostle (p.b.u.h) allowed them to go to the herd of camels (given as Zakat) and they drank their milk and urine (as medicine) but they killed the shepherd and drove away all the camels. So Allah's Apostle sent (men) in their pursuit to catch them, and they were brought, and he had their hands and feet cut, and their eyes were branded with heated pieces of iron and they were left in the Harra (a stony place at Medina) biting the stones. (See Hadith No. 234, Vol. 1)
________________________________________