نماز میں بچوں کے اٹھانے کے جواز اور جب تک ناپاکی ثابت نہ ہو کپڑوں کے پاک ہونے اور علم قلیل اور اس طرح کے متفرق افعال سے نماز کے باطل نہ ہونے کے بیان میں
راوی: عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب , قتیبہ بن سعید , مالک بن عامر , عبداللہ بن زبیر , یحیی بن یحیی , مالک , عامر بن عبداللہ بن زبیر , عمرو بن سلیم زرقی , ابوقتادہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قُلْتُ لِمَالِکٍ حَدَّثَکَ عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي وَهُوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ بِنْتَ زَيْنَبَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِأَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ فَإِذَا قَامَ حَمَلَهَا وَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا قَالَ يَحْيَی قَالَ مَالِکٌ نَعَمْ
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، قتیبہ بن سعید، مالک بن عامر، عبداللہ بن زبیر، یحیی بن یحیی، مالک، عامر بن عبداللہ بن زبیر، عمرو بن سلیم زرقی، ابوقتادہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امامہ (جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی حضرت زیبب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی بیٹی ہیں) کو اٹھائے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے یہ حضرت ابوالعاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیٹی تھیں جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوتے تو اسے اٹھا لیتے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ کرتے تو اسے زمین پر بٹھا دیتے۔
Abu Qatada reported: I saw the Messenger of Allah (may peace be upon him) saying the prayer while he was carrying Umama, daughter of Zainab, daughter of the Messenger of Allah (may peace be upon him). and Abu'l-'As b. al-Rabi'. When he stood up, he took her up and when he prostrated he put her down, Yahya said: Malik replied in the affirmative.