نماز میں بچوں کے اٹھانے کے جواز اور جب تک ناپاکی ثابت نہ ہو کپڑوں کے پاک ہونے اور علم قلیل اور اس طرح کے متفرق افعال سے نماز کے باطل نہ ہونے کے بیان میں
راوی: محمد بن ابی عمر , سفیان عثمان بن ابی سلیمان , ابن عجلان , عامر بن عبداللہ بن زبیر , عمرو بن سلیم زرقی ابوقتادہ انصاری
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ وَابْنِ عَجْلَانَ سَمِعَا عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ النَّاسَ وَأُمَامَةُ بِنْتُ أَبِي الْعَاصِ وَهِيَ ابْنَةُ زَيْنَبَ بِنْتِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی عَاتِقِهِ فَإِذَا رَکَعَ وَضَعَهَا وَإِذَا رَفَعَ مِنْ السُّجُودِ أَعَادَهَا
محمد بن ابی عمر، سفیان عثمان بن ابی سلیمان، ابن عجلان، عامر بن عبداللہ بن زبیر، عمرو بن سلیم زرقی ابوقتادہ انصاری سے فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لوگوں کا امام بنے ہوئے اور امامہ حضرت ابوالعاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیٹی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی (نواسی) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی بیٹی کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کندھے پر بیٹھا دیکھا اور جب آپ رکوع کرتے تو اسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیچے بٹھا دیتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو پھر اسے اپنے کندھے پر بٹھا لیتے۔
Abu Qatada al-Ansari reported: I saw the Apostle (may peace be upon him) leading the people in prayer with Umama, daughter of Abu'l-'As and Zainab, daughter of the Apostle of Allah (may peace be upon him), on his shoulder. When he bowed, he put her down, and when he got up after prostration, he lifted her again.