قبر پر سہارا دے کر لیٹنے یا بیٹھنے کی ممانعت
راوی:
وعن عمرو بن حزم قال : رآني النبي صلى الله عليه و سلم متكئا على قبر فقال : لا تؤذ صاحب هذا القبر أولا تؤذه . رواه أحمد
حضرت عمرو بن حزم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے ایک قبر کے سہارے (لیٹے یا بیٹھے ہوئے) دیکھا تو فرمایا کہ " تم اس قبر والے کو ایذاء نہ دو یا یہ فرمایا کہ اسے ایذاء نہ دو" (احمد)
تشریح
ایذاء سے غالباً مراد یہ ہے کہ قبر پر سہارا دے کر لیٹنے یا بیٹھنے سے صاحب قبر کی روح ناخوش ہوتی ہے کیونکہ اس طرح اس کی حقارت لازم آتی ہے۔