لہسن پیاز اور بدبو دارچیز یا اس جیسی کوئی اور چیز کھا کر مسجد میں جانے کی ممانعت کے بیان میں جب تک کہ اس کی بدبو نہ چلی جائے اور یا مسجد سے نکل جائے ۔
راوی: ابوطاہر , حرملہ , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عطاء بن ابی رباح , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ وَفِي رِوَايَةِ حَرْمَلَةَ وَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَکَلَ ثُومًا أَوْ بَصَلًا فَلْيَعْتَزِلْنَا أَوْ لِيَعْتَزِلْ مَسْجِدَنَا وَلْيَقْعُدْ فِي بَيْتِهِ وَإِنَّهُ أُتِيَ بِقِدْرٍ فِيهِ خَضِرَاتٌ مِنْ بُقُولٍ فَوَجَدَ لَهَا رِيحًا فَسَأَلَ فَأُخْبِرَ بِمَا فِيهَا مِنْ الْبُقُولِ فَقَالَ قَرِّبُوهَا إِلَی بَعْضِ أَصْحَابِهِ فَلَمَّا رَآهُ کَرِهَ أَکْلَهَا قَالَ کُلْ فَإِنِّي أُنَاجِي مَنْ لَا تُنَاجِي
ابوطاہر، حرملہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عطاء بن ابی رباح، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے پیاز یا لہسن کھایا وہ ہم سے علیحدہ رہے یا ہماری مسجد سے علیحدہ رہے اور اسے چاہیے کہ وہ اپنے گھر میں بیٹھے ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک ہانڈی لائی گئی جس میں سالن تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں بدبو محسوس کی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سالن کے بارے میں پوچھا کہ اس میں کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس بارے میں خبر دی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے صحابہ میں نے سے ایک صحابی کے ہاں اسے بھیجنے کا حکم فرمایا چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کھانے کو ناپسند فرمایا اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس صحابی نے بھی اس کھانے کو ناپسند فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم کھاؤ کیونکہ میں فرشتوں سے مناجات کرتا ہوں تم ان سے مناجات نہیں کرتے۔
Jabir reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: He who eats garlic or onion should remain away from us or from our mosque and stay in his house. A kettle was brought to him which had (cooked) vegetables in it, He smelt (offensive) odour in it. On asking he was informed of the vegetables (cooked in it). He said: Take it to such and such Companion. When he saw it, he also disliked eating it. (Upon this), he (the Holy Prophet) said: You may eat it, for I converse with one with whom you do not converse.