صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1569

حاجیوں کو پانی پلانے کا بیان ۔

راوی: اسحاق بن شاہین , خالد , خالد حذاء , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَ إِلَی السِّقَايَةِ فَاسْتَسْقَی فَقَالَ الْعَبَّاسُ يَا فَضْلُ اذْهَبْ إِلَی أُمِّکَ فَأْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَابٍ مِنْ عِنْدِهَا فَقَالَ اسْقِنِي قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُمْ يَجْعَلُونَ أَيْدِيَهُمْ فِيهِ قَالَ اسْقِنِي فَشَرِبَ مِنْهُ ثُمَّ أَتَی زَمْزَمَ وَهُمْ يَسْقُونَ وَيَعْمَلُونَ فِيهَا فَقَالَ اعْمَلُوا فَإِنَّکُمْ عَلَی عَمَلٍ صَالِحٍ ثُمَّ قَالَ لَوْلَا أَنْ تُغْلَبُوا لَنَزَلْتُ حَتَّی أَضَعَ الْحَبْلَ عَلَی هَذِهِ يَعْنِي عَاتِقَهُ وَأَشَارَ إِلَی عَاتِقِهِ

اسحاق بن شاہین، خالد، خالد حذاء، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سقایہ کی طرف آئے اور پانی مانگا، تو حضرت عباس نے کہا کہ اے فضل! تم اپنی ماں کے پاس جاؤ، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پانی لے آؤ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے پانی پلاؤ، عباس نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم! لوگ اس میں اپنا ہاتھ ڈالتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے پانی پلاؤ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پانی پیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم زمزم کے پاس آئے، لوگ پانی کھینچ رہے تھے، اور پلا رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم کام کئے جاؤ، اچھا کام کر رہے، پھر فرمایا کہ اگر میں جانتا کہ لوگ تم سے یہ کام چھین نہ لیں گے تو میں اترتا اور ڈوری اس پر یعنی اپنے کاندھے پر ڈالتا اور اپنے کاندھے کی طرف اشارہ کیا۔

Narrated Ibn Abbas:
Allah's Apostle came to the drinking place and asked for water. Al-Abbas said, "O Fadl! Go to your mother and bring water from her for Allah's Apostle ." Allah's Apostle said, "Give me water to drink." Al-Abbas said, "O Allahs Apostle! The people put their hands in it." Allah's Apostle again said, 'Give me water to drink. So, he drank from that water and then went to the Zam-zam (well) and there the people were offering water to the others and working at it (drawing water from the well). The Prophet then said to them, "Carry on! You are doing a good deed." Then he said, "Were I not afraid that other people would compete with you (in drawing water from Zam-zam), I would certainly take the rope and put it over this (i.e. his shoulder) (to draw water)." On saying that the Prophet pointed to his shoulder.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں