صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1591

منیٰ سے عرفہ کو واپسی کے وقت لبیک کہنے اور تکبیر کا بیان ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , محمد بن ابی بکر ثقفی

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ وَهُمَا غَادِيَانِ مِنْ مِنًی إِلَی عَرَفَةَ کَيْفَ کُنْتُمْ تَصْنَعُونَ فِي هَذَا الْيَوْمِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کَانَ يُهِلُّ مِنَّا الْمُهِلُّ فَلَا يُنْکِرُ عَلَيْهِ وَيُکَبِّرُ مِنَّا الْمُکَبِّرُ فَلَا يُنْکِرُ عَلَيْهِ

عبداللہ بن یوسف، مالک، محمد بن ابی بکر ثقفی روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب کہ دونوں عرفہ کی طرف جا رہے تھے، پوچھا کہ آج کے دن آپ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کس طرح کرتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ہم میں سے کوئی لبیک کہنے والا لبیک کہتا تو اس کو کوئی برا نہیں سمجھتا تھا اور ہم میں سے کوئی تکبیر کہنے والا تکبیر کہتا تو اس کو بھی کوئی برا نہ سمجھتا۔

Narrated Muhammad bin Abu Bakr Al-Thaqafi:
I asked Anas bin Malik while we were proceeding from Mina to 'Arafat, "What do you use to do on this day when you were with Allah's Apostle ?" Anas said, "Some of us used to recite Talbiya and nobody objected to that, and others used to recite Takbir and nobody objected to that."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں