صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1601

عرفہ اور مزدلفہ کے درمیان اترنے کا بیان۔

راوی: موسی بن اسمعیل , جویریہ , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ قَالَ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِجَمْعٍ غَيْرَ أَنَّهُ يَمُرُّ بِالشِّعْبِ الَّذِي أَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَدْخُلُ فَيَنْتَفِضُ وَيَتَوَضَّأُ وَلَا يُصَلِّي حَتَّی يُصَلِّيَ بِجَمْعٍ

موسی بن اسماعیل، جویریہ، نافع، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ وہ مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھتے تھے، مگر یہ کہ اس گھاٹی کی طرف مڑجاتے جس طرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم متوجہ ہوتے تھے، وہاں ضرورت سے فارغ ہوتے اور وضو کرتے مگر نماز نہ پڑھتے یہاں تک کہ مزدلفہ میں نماز پڑھتے۔

Narrated Nafi':
'Abdullah bin 'Umar used to offer the Maghrib and 'Isha' prayers together at Jam' (Al-Muzdalifa). But he used to pass by that mountain pass where Allah's Apostle went, and he would enter it and answer the call of nature and perform ablution, and would not offer any prayer till he had prayed at Jam.'
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں