صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1608

اس شخص کا بیان جو اپنے گھر کے کمزوروں کو رات کو بھیج دے تاکہ مزدلفہ میں ٹھہریں اور دعا کریں اور جب چاند ڈوب جائے توبھیجے۔

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , یونس , ابن شہاب , سالم

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَالِمٌ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُقَدِّمُ ضَعَفَةَ أَهْلِهِ فَيَقِفُونَ عِنْدَ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ بِالْمُزْدَلِفَةِ بِلَيْلٍ فَيَذْکُرُونَ اللَّهَ مَا بَدَا لَهُمْ ثُمَّ يَرْجِعُونَ قَبْلَ أَنْ يَقِفَ الْإِمَامُ وَقَبْلَ أَنْ يَدْفَعَ فَمِنْهُمْ مَنْ يَقْدَمُ مِنًی لِصَلَاةِ الْفَجْرِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَقْدَمُ بَعْدَ ذَلِکَ فَإِذَا قَدِمُوا رَمَوْا الْجَمْرَةَ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ أَرْخَصَ فِي أُولَئِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

یحیی بن بکیر، لیث، یونس، ابن شہاب، سالم نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم اپنے گھر کے کمزوروں کو بھیج دیتے تھے تو وہ لوگ مشعر حرام کے پاس مزدلفہ میں رات کو ٹھہرتے اور ذکر الٰہی کرتے جس قدر ان کا جی چاہتا، پھر امام کے ٹھہر نے اور واپس ہونے سے پہلے وہ لوگ لوٹ جاتے، بعض تو نماز فجر کے وقت منیٰ پہنچتے اور بعض اس کے بعد آتے جب وہ لوگ منیٰ پہنچتے، تو جمرہ عقبہ پر رمی کرتے اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کے لئے اجازت دی ہے۔

Narrated Salim:
'Abdullah bin 'Umar used to send the weak among his family early to Mina. So they used to depart from Al-Mash'ar Al-Haram (that is Al-Muzdalifa) at night (when the moon had set) and invoke Allah as much as they could, and then they would return (to Mina) before the Imam had started from Al-Muzdalifa to Mina. So some of them would reach Mina at the time of the Fajr prayer and some of them would come later. When they reached Mina they would throw pebbles on the Jamra (Jamrat-al-Aqaba) Ibn 'Umar used to say, "Allah's Apostle gave the permission to them (weak people) to do so."

یہ حدیث شیئر کریں