صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1638

اس شخص کا بیان جو قربانی کا جانور راستہ سے خرید لے اور اس کو ہار پہنائے ۔

راوی: ابراہیم بن منذر , ابوضمرہ , موسیٰ بن عقبہ , نافع

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الْحَجَّ عَامَ حَجَّةِ الْحَرُورِيَّةِ فِي عَهْدِ ابْنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ کَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَنَخَافُ أَنْ يَصُدُّوکَ فَقَالَ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ کَمَا صَنَعَ أُشْهِدُکُمْ أَنِّي أَوْجَبْتُ عُمْرَةً حَتَّی إِذَا کَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَائِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُکُمْ أَنِّي قَدْ جَمَعْتُ حَجَّةً مَعَ عُمْرَةٍ وَأَهْدَی هَدْيًا مُقَلَّدًا اشْتَرَاهُ حَتَّی قَدِمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَلَمْ يَزِدْ عَلَی ذَلِکَ وَلَمْ يَحْلِلْ مِنْ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّی يَوْمِ النَّحْرِ فَحَلَقَ وَنَحَرَ وَرَأَی أَنْ قَدْ قَضَی طَوَافَهُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ بِطَوَافِهِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَالَ کَذَلِکَ صَنَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ابراہیم بن منذر، ابوضمرہ، موسیٰ بن عقبہ، نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حج کا ارادہ کیا جس سال خارجیوں نے ابن زبیر کے عہد خلافت میں حج کا ارادہ کیا تھا تو ان سے کسی نے کہا کہ اس سال جنگ ہونے والی ہے اور ہمیں خوف ہے کہ آپ کو روک نہ دیا جائے ، تو انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے لئے اللہ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے، اس صورت میں وہی کروں گا جس طرح آپ نے کیا، میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرہ اپنے اوپر واجب کر لیا یہاں تک کہ جب بیداء کی کھلی جگہ میں پہنچے تو کہا حج اور عمرہ کی تو ایک ہی حالت ہے، میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے حج کو عمرہ کے ساتھ جمع کیا اور ہار پہنایا ہوا قربانی کا جانور بھی لے لیا جو خریدا تھا یہاں تک کہ مکہ میں پہنچے خانہ کعبہ اور صفا مروہ کا طواف کیا اور اس پر کچھ زیادتی نہ کی اور حالت احرام میں جو امور حرام ہیں ان کو حلال نہ سمجھا یہاں تک کہ یوم نحر آیا تو سر منڈایا اور قربانی کی اور خیال کیا کہ ان کا پہلا طواف ہی حج اور عمرہ کے طواف کے لئے کافی تھا پھر فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کیا ہے۔

Narrated Nafi':
Ibn 'Umar intended to perform Hajj in the year of the Hajj of Al-Harawriya during the rule of Ibn Az-Zubair. Some people said to him, "It is very likely that there will be a fight among the people, and we are afraid that they might prevent you (from performing Hajj)." He replied, "Verily, in Allah's Apostle there is a good example for you (to follow). In this case I would do the same as he had done. I make you witness that I have intended to perform 'Umra." When he reached Al-Baida', he said, "The conditions for both Hajj and 'Umra are the same. I make you witness that I have intended to perform Hajj along with 'Umra." After that he took a garlanded Hadi (to Mecca) which he bought (on the way). When he reached (Mecca), he performed Tawaf of the Ka'ba and of Safa (and Marwa) and did not do more than that. He did not make legal for himself the things which were illegal for a Muhrim till it was the Day of Nahr (sacrifice), when he had his head shaved and slaughtered (the sacrifice) and considered sufficient his first Tawaf (between Safa and Marwa), as a (Sa'i) for his Hajj and 'Umra both. He then said, "The Prophet used to do like that."

یہ حدیث شیئر کریں