نصائح نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
راوی:
وعن عائشة أنهم ذبحوا شاة فقال النبي صلى الله عليه و سلم : " ما بقي منها ؟ " قالت : ما بقي منها إلا كتفها قال : " بقي كلها غير كتفها " . رواه الترمذي وصححه
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روای ہیں کہ ایک مرتبہ صحابہ نے یا اہل بیت نے ایک بکری ذبح کی، جب اس کا گوشت تقسیم ہو چکا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس میں سے کیا باقی رہ گیا ہے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا کہ بجز شانہ کے اور کچھ باقی نہیں رہا یعنی اس کا سب گوشت تقسیم کر دیا ہے صرف شانہ باقی رہ گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بجز شانہ کے اور سب باقی ہے۔ (امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے)
تشریح
بجز شانہ کے اور سب باقی ہے۔ کا مطلب یہ ہے کہ اصل میں تو گوشت کا وہی حصہ باقی ہے جو لوگوں کو تقسیم کر دیا گیا بایں طور کہ آخرت میں اس کا ثواب محفوظ اور ثابت ہو گیا اس کے بر خلاف جو حصہ گھر میں موجود رہ گیا ہے وہ فانی ہے گویا اس آیت کریمہ کی طرف اشارہ ہے ۔ آیت (مَا عِنْدَكُمْ يَنْفَدُ وَمَا عِنْدَ اللّٰهِ بَاقٍ) 16۔ النحل : 46)۔ جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ فانی ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہنے والا ہے۔