شب قدر سے محرومی
راوی:
وعن أنس بن مالك قال : دخل رمضان فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن هذا الشهر قد حضركم وفيه ليلة خير من ألف شهر من حرمها فقد حرم الخير كله ولا يحرم خيرها إلا كل محروم " . رواه ابن ماجه
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب رمضان کا مہینہ آیا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ تمہارے لئے یہ مہینہ آیا ہے جس میں ایک رات (یعنی شب قدر) ہزار مہینوں سے بہتر ہے، لہٰذا جو شخص اس رات کی سعادت سے محروم رہا کہ اسے پوری رات یا کم سے کم رات کے کچھ حصوں میں بھی جاگنے اور عبادت الٰہی میں مشغول ہونے کی توفیق نہ ہوئی تو وہ ہر سعادت و بھلائی سے محروم رہا۔ اور یاد رکھو شب قدر کی سعادت سے حرمان نصیب ہی محروم ہوتا ہے۔ (ابن ماجہ)
تشریح
ارشاد گرامی تمہارے لئے یہ مہینہ آیا ہے کا مطلب یہ ہے کہ رمضان کا مقدس و بابرکت مہینہ دین و دنیا کی سعادتیں اور بھلائیاں اپنے دامن میں لئے آ گیا لہٰذا اس کے آنے کو غنیمت جانو دن میں روزے رکھ کر اور رات میں عبادت الٰہی یعنی تراویح و تلاوت قرآن اور تہجد وغیرہ میں مشغول ہو کر اس مہینے کی برکتیں ور سعادتیں حاصل کرو، حدیث کے آخری جملے کا مطلب یہ ہے کہ لیلۃ القدر کی سعادتوں سے وہی شخص محروم رہتا ہے جو سعادت و بھلائی کے معاملے میں بد نصیب ہوتا ہے اور جسے عبادت کا ذوق نہیں ہوتا۔