سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 21

درختوں ، جانوروں اور جنات کا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا اور اس کے ذریعے اللہ نے اپنے نبی کو جو عزت عطا کی اس کا بیان۔

راوی:

حَدَّثَنَا فَرْوَةُ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ أَبِي ثَوْرٍ الْهَمْدَانِيُّ عَنْ إِسْمَعِيلَ السُّدِّيِّ عَنْ عَبَّادٍ أَبِي يَزِيدَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ فَخَرَجْنَا مَعَهُ فِي بَعْضِ نَوَاحِيهَا فَمَرَرْنَا بَيْنَ الْجِبَالِ وَالشَّجَرِ فَلَمْ نَمُرَّ بِشَجَرَةٍ وَلَا جَبَلٍ إِلَّا قَالَ السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ

علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم مکہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے ہم آپ کے ساتھ کسی نواحی علاقے میں چلے گئے ہم جن پہاڑوں اور درختوں کے پاس سے گزرتے تو ان میں سے ہر ایک درخت اور ہر پہاڑ نے یہی کہا۔ السلام علیک یا رسول اللہ۔ (اے اللہ کے رسول آپ پر سلامتی ہو)

یہ حدیث شیئر کریں