مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
راوی: قتیبہ بن سعید , یزید بن زریع , عمر بن محمد , حفص بن عاصم
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ مَرِضْتُ مَرَضًا فَجَائَ ابْنُ عُمَرَ يَعُودُنِي قَالَ وَسَأَلْتُهُ عَنْ السُّبْحَةِ فِي السَّفَرِ فَقَالَ صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ فَمَا رَأَيْتُهُ يُسَبِّحُ وَلَوْ کُنْتُ مُسَبِّحًا لَأَتْمَمْتُ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ
قتیبہ بن سعید، یزید بن زریع، عمر بن محمد، حفص بن عاصم فرماتے ہیں کہ میں بیمار ہوا تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ میری عیادت کے لئے تشریف لائے، میں نے ان سے سفر میں سنتوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں رہا ہوں تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سنتیں پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا اور اگر میں سنتیں پڑھتا تو پوری پڑھتا اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ میں تمہارے لئے بہترین نمونہ ہے۔
Hafs b. 'Asim reported: I fell ill and lbn 'Umar came to inquire after my health, and I asked him about the glorification of Allah (i. e. prayer) while travelling. Thereupon he said: I accompanied the Messenger of Allah (may peace be upon him) on a journey but I did not see him glorifying Him, and were I to glorify (Him), I would have completed the prayer. Allah, the Exalted, has said: "Verily there is a model pattern for you in the Messenger of Allah."