اللہ تعالیٰ کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ عزت افزائی کرنا (یعنی آپ کے ذریعے یہ معجزہ ظاہر کرنا کہ آپ کی انگلیوں میں سے پانی کے چشمے جاری ہوگئے۔
راوی:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ أَبِي الْوَدَّاكِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ إِلَى لِزْقِ جِذْعٍ فَأَتَاهُ رَجُلٌ رُومِيٌّ فَقَالَ أَصْنَعُ لَكَ مِنْبَرًا تَخْطُبُ عَلَيْهِ فَصَنَعَ لَهُ مِنْبَرًا هَذَا الَّذِي تَرَوْنَ قَالَ فَلَمَّا قَامَ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ حَنَّ الْجِذْعُ حَنِينَ النَّاقَةِ إِلَى وَلَدِهَا فَنَزَلَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَمَّهُ إِلَيْهِ فَسَكَنَ فَأُمِرَ بِهِ أَنْ يُحْفَرَ لَهُ وَيُدْفَنَ
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھجور کے ایک تنے کے ساتھ ٹیک لگا کر خطبہ دیا کرتے تھے ایک رومی شخص آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی میں آپ کے لئے ایک منبر بنادیتا ہوں۔ آپ اس پر بیٹھ کر خطبہ دیا کریں۔ اس شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے یہی منبر بنادیا جسے تم لوگ دیکھتے ہو حضرت ابوسعید بیان کرتے ہیں جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دینے کے لئے اس منبر پر کھڑے ہوئے تو کھجور کے اس تنے نے یوں رونا شروع کردیا جیسے کوئی اونٹنی اپنے بچوں کی وجہ سے روتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اترے اس تنے کے پاس آئے آپ نے اسے بھینچ لیا تو اسے سکون آیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے تحت زمین کھود کر اس تنے کو دفن کردیا گیا ۔