سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 50

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جو فضیلت عطا کی گئی۔

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ هُوَ ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ جُدْعَانَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا أَوَّلُ مَنْ يَأْخُذُ بِحَلْقَةِ بَابِ الْجَنَّةِ فَأُقَعْقِعُهَا قَالَ أَنَسٌ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى يَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَرِّكُهَا وَصَفَ لَنَا سُفْيَانُ كَذَا وَجَمَعَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أَصَابِعَهُ وَحَرَّكَهَا قَالَ وَقَالَ لَهُ ثَابِتٌ مَسِسْتَ يَدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِكَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأَعْطِنِيهَا أُقَبِّلْهَا

حضرت انس بن مالک بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا سب سے پہلے میں جنت کے دروازے کی کنڈی کو پکڑوں گا اور اسے کھٹکھٹاؤں گا۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے اچھی طرح یاد ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک کے ذریعے اشارہ کیا تھا راوی کا بیان ہے میرے استاد نے بھی مجھے اسی طرح اشارہ کرکے یہ بات بتائی۔ ابوعبداللہ نامی راوی نے بھی اپنی انگلیوں کو اکٹھا کیا اور انہیں حرکت دی راوی کا بیان ہے ثابت نے ان سے دریافت کیا کہ آپ نے اپنے ہاتھ کے ذریعے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک کو چھوا ہے ؟ انہوں نے جواب دیاہاں۔ ثابت نے کہا آپ ہاتھ میری طرف بڑھائیں تاکہ میں اسے بوسہ دوں۔

یہ حدیث شیئر کریں