مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ نفل روزہ کا بیان ۔ حدیث 569

جمعہ کے دن نفل روزے رکھنا جائز ہے

راوی:

وعن عبد الله بن مسعود قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم يصوم من غرة كل شهر ثلاثة أيام وقلما كان يفطر يوم الجمعة . رواه الترمذي والنسائي ورواه أبو داود إلى ثلاثة أيام

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبھی مہینہ کے شروع کے تین دنوں میں بھی روزہ رکھا کرتے تھے اور ایسا کم ہوتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن روزہ رکھتے ہوں۔ (ترمذی، نسائی) ابوداؤد نے اس روایت کو ثلثۃ ایام تک نقل کیا ہے۔

تشریح
پہلے کچھ احادیث گزری ہیں جن سے معلوم ہوا کہ صرف جمعہ کے روز نفل روزہ نہیں رکھنا چاہئے جب کہ یہ حدیث ان احادیث کے برعکس معلوم ہوتی ہے لہٰذا اس حدیث کی تاویل یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے ساتھ ایک دن پہلے ایک دن بعد بھی روزہ رکھا کرتے تھے یا یہ کہ صرف جمعہ کے روز روزہ رکھنا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ خاص تھا جیسا کہ وصال کے روزے صرف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے مخصوص تھے لیکن یہ تاویل ان حضرات کے مسلک کے پیش نظر ہے جو صرف جمعہ کے روز نفل روزہ رکھنے کو مکروہ قرار دیتے ہیں حنفی مسلک کے مطابق چونکہ جمعہ کے روز، روزہ رکھنا جائز ہے اس لئے حنفیہ کے ہاں اس تاویل کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ جمعہ کے دن روزہ کے جواز کو اسی حدیث سے ثابت کرتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں