سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 62

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا حسن مبارک۔

راوی:

أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ خَدَمْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا قَالَ لِي أُفٍّ قَطُّ وَلَا قَالَ لِي لِشَيْءٍ صَنَعْتُهُ لِمَ صَنَعْتَ كَذَا وَكَذَا أَوْ هَلَّا صَنَعْتَ كَذَا وَكَذَا وَقَالَ لَا وَاللَّهِ مَا مَسِسْتُ بِيَدِي دِيبَاجًا وَلَا حَرِيرًا أَلْيَنَ مِنْ يَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا وَجَدْتُ رِيحًا قَطُّ أَوْ عَرْفًا كَانَ أَطْيَبَ مِنْ عَرْفِ أَوْ رِيحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

حضرت انس بن مالک بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی ہے آپ نے کبھی بھی مجھے اف نہیں کہا اور نہ ہی میں نے جو کام کیا اس کے بارے میں یہ کہا کہ تم نے یہ کام کیوں کیا یا یہ کہا تم نے اس طرح کیوں نہیں کیا۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں اللہ کی قسم میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک سے زیادہ ملائم اور دیباج اور ریشم کو نہیں چھوا اور نہ ہی میں نے کبھی بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشبو سے زیادہ پاکیزہ کسی خوشبو کو سونگھا ہے۔ (راوی بیان کرتے ہیں حدیث کے الفاظ میں کچھ اختلاف ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں