سفر میں سواری پر اس کا رخ جس طرف بھی ہو نفل پڑھنے کے جواز کے بیان میں
راوی: حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , سالم بن عبداللہ , عبداللہ
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَبِّحُ عَلَی الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ وَيُوتِرُ عَلَيْهَا غَيْرَ أَنَّهُ لَا يُصَلِّي عَلَيْهَا الْمَکْتُوبَةَ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سالم بن عبد اللہ، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سواری پر سنتیں پڑھا کرتے تھے چاہے اس کا رخ کسی طرف بھی ہو اور اسی سواری پر وتر بھی پڑھا کرتے تھے سوائے اس کے کہ اس سواری پر فرض نماز نہیں پڑھتے تھے۔
Salim b. 'Abdullah reported on the authority of his father that the Messenger of Allah (may peace be. upon him) used to observe Nafl (supererogatory) prayer on his ride no matter in what direction it turned its face, and he observed Witr too on it, but did not observe obligatory prayer on it.