صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان ۔ حدیث 1626

کسی خوف کے بغیر دو نمازوں کو اکٹھا کرکے پڑھنے کے بیان میں

راوی: یحیی بن حبیب , خالد ابن حارث , قرة بن خالد , ابوزبیر , عامر بن واثلہ ابوطفیل , معاذ بن جبل

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا عَامِرُ بْنُ وَاثِلَةَ أَبُو الطُّفَيْلِ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ قَالَ جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَبَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ قَالَ فَقُلْتُ مَا حَمَلَهُ عَلَی ذَلِکَ قَالَ فَقَالَ أَرَادَ أَنْ لَا يُحْرِجَ أُمَّتَهُ

یحیی بن حبیب، خالد ابن حارث، قرة بن خالد، ابوزبیر، عامر بن واثلہ ابوطفیل، معاذ بن جبل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ تبوک میں ظہر اور عصر کی نمازوں اور مغرب اور عشاء کی نمازوں کو جمع فرمایا: راوی عامر بن واثلہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت معاذ سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسے کیوں کیا؟ حضرت معاذ نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کو کوئی مشقت نہ ہو۔

Mu'adh b. Jabal reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) combined in the expedition to Tabuk the noon prayer with the afternoon prayer and the sunset prayer with the 'Isha' prayer. He (one of the narrators) said: What prompted him to do that? He (Mu'adh) replied that he (the Holy Prophet) wanted that his Ummah should not be put to (unnecessary) hardship.

یہ حدیث شیئر کریں