کسی خوف کے بغیر دو نمازوں کو اکٹھا کرکے پڑھنے کے بیان میں
راوی: ابن ابی عمر , وکیع , عمران بن حدیر , عبداللہ بن شقیق
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ حُدَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ الْعُقَيْلِيِّ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِابْنِ عَبَّاسٍ الصَّلَاةَ فَسَکَتَ ثُمَّ قَالَ الصَّلَاةَ فَسَکَتَ ثُمَّ قَالَ الصَّلَاةَ فَسَکَتَ ثُمَّ قَالَ لَا أُمَّ لَکَ أَتُعَلِّمُنَا بِالصَّلَاةِ وَکُنَّا نَجْمَعُ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ابن ابی عمر، وکیع، عمران بن حدیر، عبداللہ بن شقیق فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے کہا نماز! آپ خاموش رہے، پھر اس آدمی نے کہا نماز! آپ خاموش رہے، پھر اس آدمی نے کہا نماز! آپ خاموش رہے۔ تو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا تیری ماں مر جائے! کیا تو ہمیں نماز سکھاتا ہے؟ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں دو نمازوں کو اکٹھا پڑھا کرتے تھے۔
'Abdullah b. Shaqiq al-'Uqaili reported: A person said to Ibn 'Abbas (as he delayed the prayer): Prayer. He kept silence. He again said: Prayer. He again kept silence, and he again cried: Prayer. He again kept silence and said: May you be deprived of your mother, do you teach us about prayer? We used to combine two prayers during the life of the Messenger of Allah (may peace be upon him).