صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1898

روزے میں مہمان کا حق ادا کرنے کا بیان۔

راوی: اسحق , ہارون بن اسمعیل , علی , یحیی , ابوسلمہ , عبداللہ بن عمرو بن عاص

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ يَعْنِي إِنَّ لِزَوْرِکَ عَلَيْکَ حَقًّا وَإِنَّ لِزَوْجِکَ عَلَيْکَ حَقًّا فَقُلْتُ وَمَا صَوْمُ دَاوُدَ قَالَ نِصْفُ الدَّهْرِ

اسحاق ، ہارون بن اسماعیل، علی، یحیی، ابوسلمہ، عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور پوری حدیث بیان کی یعنی تیرے مہمان کا تجھ پر حق ہے اور تیری بیوی کا تجھ پر حق ہے میں نے پوچھا کہ داؤد علیہ السلام کا روزہ کیسا تھا؟ آپ نے فرمایا ایک دن روزہ رکھتے اور دوسرے دن افطار کرتے۔

Narrated 'Abdullah bin 'Amr bin Al-'As:
"Once Allah's Apostle came to me," and then he narrated the whole narration, i.e. your guest has a right on you, and your wife has a right on you. I then asked about the fasting of David. The Prophet replied, "Half of the year," (i.e. he used to fast on every alternate day).

یہ حدیث شیئر کریں