مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 631

سورت بقرہ کی فضیلت

راوی:

وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لا تجعلوا بيوتكم مقابر إن الشيطان ينفر من البيت الذي يقرأ فيه سورة البقرة " . رواه مسلم

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے گھروں کو مقبرے نہ بناؤ (یاد رکھو ) شیطان اس گھر سے بھاگتا ہے جس میں سورت بقرہ پڑھی جاتی ہے۔ (مسلم)

تشریح
مقبرے نہ بناؤ کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح مقبرے ذکر اللہ عبادت اور تلاوت قرآن سے خالی ہوتے ہیں اس طرح اپنے گھروں کو ان چیزوں سے خالی نہ رکھو کہ ان میں مردوں کی مانند پڑے رہو اور ذکر اللہ وغیرہ نہ کرو بلکہ اپنے گھروں میں نماز بھی پڑھو اور ذکر اللہ میں بھی مشغول رہو اور تلاوت قرآن بھی کرتے رہو، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس چیز کی طرف بھی راہنمائی فرمائی جو ذکر و شغل میں افضل اور گھر و گھر والوں کے لئے بہت فائدہ مند ہے کہ وہ تلاوت قرآن کریم ہے۔ فرمایا شیطان اس گھر سے بھاگتا ہے جس میں سورت بقرہ پڑھی جاتی ہے اس کا مطلب یہی ہے کہ تلاوت قرآن کریم خصوصا سورت بقرہ کی تلاوت نہ صرف یہ کہ گھر میں رحمت و برکت کے دروازے کھلنے کا باعث ہے بلکہ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ ایسا گھر شیطان کی نحوست اور اس کے مکر و فریب کے سایہ سے محفوظ رہتا ہے ویسے تو عمومی طور پر تلاوت قرآن کریم باعث رحمت و برکت ہے، مگر اس موقع پر سورت بقرہ کو بطور خاص اس لئے ذکر فرمایا کہ اس سورت میں اللہ رب العزت کے اسماء اور احکام بہت مذکور ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں