مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 652

دس عزیزوں کے حق میں حافظ قرآن کی سفارش

راوی:

وعن علي بن أبي طالب رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من قرأ القرآن فاستظهره فأحل حلاله وحرم حرامه أدخله الله به الجنة وشفعه في عشرة من أهل بيته كلهم قد وجبت له النار . رواه أحمد والترمذي وابن ماجه والدارمي وقال الترمذي : هذا حديث غريب وحفص بن سليمان الراوي ليس هو بالقوي يضعف في الحديث

حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ جس شخص نے قرآن مجید پڑھا پھر اسے یاد کیا اور اس کے حلال کو حلال اور اس کے حرام کو حرام جانا تو اللہ تعالیٰ اسے ابتداء ہی میں جنت میں داخل فرمائے گا اور اس کے ان دس عزیزوں کے حق میں اس کی سفارش قبول فرمائے گا جو مستوجب دوزخ (یعنی فاسق اور مستحق عذاب) ہوں گے۔ (احمد، ترمذی، ابن ماجہ، دارمی) امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے اس کے ایک راوی قوی نہیں ہیں بلکہ روایت حدیث میں ضعیف شمار کئے جاتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں