آل عمران کی آخری آیتوں کی فضیلت وبرکت
راوی:
وعن عثمان بن عفان رضي الله عنه قال : من قرأ آخر آل عمران في ليلة كتب له قيام ليلة . رواه الدارمي
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جو شخص رات میں آل عمران کا آخری حصہ پڑھے تو اس کے لئے قیام لیل (یعنی شب بیداری) کا ثواب لکھا جاتا ہے۔
تشریح
آل عمران کے آخری حصہ سے (اِنَّ فِيْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافِ الَّيْلِ وَالنَّھَارِ لَاٰيٰتٍ لِّاُولِي الْاَلْبَابِ) 3۔ آل عمران : 190) سے آخر سورت تک کی آیتیں مراد ہیں۔ رات کا مطلب رات کا ابتدائی حصہ بھی ہو سکتا ہے اور آخری حصہ بھی یعنی چاہئے تو ابتداء شب میں ہی آیتیں پڑھے چاہے شب کے آخری حصہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارہ میں منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز تہجد کے لئے اٹھتے تو اس وضو وغیرہ سے پہلے یہ آیتیں پڑھا کرتے تھے۔