صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2004

سود کھانے والے اس کی گواہی دینے والے اور اس کو لکھنے والے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ اس طرح کھڑے ہوئے ہوں گے جس طرح وہ شخص کھڑا ہوتا ہے جس کو شیطان نے ہاتھ لگا کر مجبور کردیا ہو یہ اس لئے کہ وہ کہتے تھے کہ بیع بھی سود کی طرح ہے اور اللہ نے بیع کو حلال کیا اور سود کو حرام کیا تو جس کے پاس اسکے رب کی طرف سے نصیحت آگئی اور وہ سود سے رک گیا تو جو کر گزرا اسی کا ہے اور اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے اور جو اس کے باوجود دوبارہ سود لیں تو وہ دوزخی ہیں اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔

راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , منصور , ابوالضحیٰ , مسروق , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا نَزَلَتْ آخِرُ الْبَقَرَةِ قَرَأَهُنَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ حَرَّمَ التِّجَارَةَ فِي الْخَمْرِ

محمد بن بشار، غندر، شعبہ، منصور، ابوالضحیٰ، مسروق، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب سورت بقرہ کی آخری آیت نازل ہوئی تو وہ آیتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں پڑھ کر سنائیں پھر شراب کی تجارت کو بھی حرام کر دیا۔

Narrated Aisha:
When the last Verses of Surat al- Baqara were revealed, the Prophet recited them in the mosque and proclaimed the trade of alcohol as illegal.

یہ حدیث شیئر کریں