صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2005

سود کھانے والے اس کی گواہی دینے والے اور اس کو لکھنے والے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ اس طرح کھڑے ہوئے ہوں گے جس طرح وہ شخص کھڑا ہوتا ہے جس کو شیطان نے ہاتھ لگا کر مجبور کردیا ہو یہ اس لئے کہ وہ کہتے تھے کہ بیع بھی سود کی طرح ہے اور اللہ نے بیع کو حلال کیا اور سود کو حرام کیا تو جس کے پاس اسکے رب کی طرف سے نصیحت آگئی اور وہ سود سے رک گیا تو جو کر گزرا اسی کا ہے اور اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے اور جو اس کے باوجود دوبارہ سود لیں تو وہ دوزخی ہیں اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔

راوی: موسیٰ بن اسمعیل , جریر بن حازم , ابورجاء , سمرہ بن جندب

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَائٍ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ رَجُلَيْنِ أَتَيَانِي فَأَخْرَجَانِي إِلَی أَرْضٍ مُقَدَّسَةٍ فَانْطَلَقْنَا حَتَّی أَتَيْنَا عَلَی نَهَرٍ مِنْ دَمٍ فِيهِ رَجُلٌ قَائِمٌ وَعَلَی وَسَطِ النَّهَرِ رَجُلٌ بَيْنَ يَدَيْهِ حِجَارَةٌ فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ الَّذِي فِي النَّهَرِ فَإِذَا أَرَادَ الرَّجُلُ أَنْ يَخْرُجَ رَمَی الرَّجُلُ بِحَجَرٍ فِي فِيهِ فَرَدَّهُ حَيْثُ کَانَ فَجَعَلَ کُلَّمَا جَائَ لِيَخْرُجَ رَمَی فِي فِيهِ بِحَجَرٍ فَيَرْجِعُ کَمَا کَانَ فَقُلْتُ مَا هَذَا فَقَالَ الَّذِي رَأَيْتَهُ فِي النَّهَرِ آکِلُ الرِّبَا

موسی بن اسماعیل، جریر بن حازم، ابورجاء، سمرہ بن جندب سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے دو آدمیوں کو خواب میں رات کو دیکھا کہ میرے پاس آئے اور مجھے ارض مقدس کی طرف لے چلے وہ دونوں بھی چلے یہاں تک کہ ہم ایک خون کی نہر کے پاس پہنچے جس میں ایک شخص کھڑا تھا اور نہر کے بیچ میں ایک آدمی تھا جس کے سامنے پتھر رکھے ہوئے تھے، تو وہ شخص جو نہر میں تھا آنے لگا جب اس نے باہر نکلنے کا ارادہ کیا تو اس نے مارا جو کنارے پر تھا، چنانچہ وہیں لوٹ گیا جہاں پہلے تھا اور جب بھی وہ نکلنا چاہتا تو وہ اس کو پتھر مارتا ہے اور اس کو وہیں واپس کر دیتا جہاں وہ پہلے تھا، میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ تو اس شخص نے جواب دیا کہ کہ جس کو آپ نے نہر میں دیکھا ہے وہ سود کھانے والا ہے۔

Narrated Samura bin Jundab:
The Prophet said, "This night I dreamt that two men came and took me to a Holy land whence we proceeded on till we reached a river of blood, where a man was standing, and on its bank was standing another man with stones in his hands. The man in the middle of the river tried to come out, but the other threw a stone in his mouth and forced him to go back to his original place. So, whenever he tried to come out, the other man would throw a stone in his mouth and force him to go back to his former place. I asked, 'Who is this?' I was told, 'The person in the river was a Riba-eater."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں