صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2006

سود کھانے والے کے گناہ کا بیان بدلیل ارشاد خداوندی کہ اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور تم چھوڑ و جو سود باقی رہ گیا ہے اگر تم ایمان والے ہو اگر تم نے ایسا نہ کیا تو اللہ اور اس کے رسول سے اعلان جنگ کرو اور اگر تم نے توبہ کرلی تو تمہارے لئے تمہارا اصلی مال ہے نہ تم کسی کو ستاؤ اور نہ ستائے جاؤ اور اگر کوئی تنگ دست ہو تو خوشحالی کے وقت تک مہلت دو اور معاف کر دینا تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانتے اور ڈرو اس دن سے جس میں اللہ تعالی کی طرف لوٹائے جاؤ گے پھر ہرایک کو پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اس کا جواس نے کیا اور وہ ظلم نہ کے جائیں گے ، ابن عباس نے فرمایا کہ یہ آخری آیت ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی ہے۔

راوی: ابوالولید , شعبہ , عون بن ابی جحیفہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ رَأَيْتُ أَبِي اشْتَرَی عَبْدًا حَجَّامًا فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ وَثَمَنِ الدَّمِ وَنَهَی عَنْ الْوَاشِمَةِ وَالْمَوْشُومَةِ وَآکِلِ الرِّبَا وَمُوکِلِهِ وَلَعَنَ الْمُصَوِّرَ

ابوالولید، شعبہ، عون بن ابی جحیفہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کو دیکھا کہ انہوں نے ایک غلام خریدا جو پچھنے لگاتا ہے، انہوں نے اس کے اوزار توڑ ڈالے، میں نے ان سے اس کی وجہ دریافت کی تو انہوں نے کہا کہ نبی نے کتے کی قیمت اور خون کی قیمت سے منع فرمایا ہے اور داغ لگانے والی اور لگوانے والی اور سود کھانے اور کھلانے سے منع فرمایا اور تصویر کشی کرنے والے پر لعنت فرمائی۔

Narrated 'Aun bin Abu Juhaifa:
My father bought a slave who practiced the profession of cupping. (My father broke the slave's instruments of cupping). I asked my father why he had done so. He replied, "The Prophet forbade the acceptance of the price of a dog or blood, and also forbade the profession of tattooing, getting tattooed and receiving or giving Riba, (usury), and cursed the picture-makers."

یہ حدیث شیئر کریں