اول جامع قرآن
راوی:
علماء نے لکھا ہے کہ قرآن کا جمع ہونا تین مرتبہ واقع ہوا ہے ایک مرتبہ تو خود سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں لیکن اس وقت پورا قرآن کریم ایک مصحف میں مرتب طریقہ سے جمع نہیں ہوا تھا۔ دوسری مرتبہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے جمع ہوا گویا اول جامع قرآن حضرت ابوبکر صدیق ہی ہیں اللہ ان پر اپنی رحمت نازل فرمائے۔ اور وہ سب سے پہلے شخص ہیں جنہوں نے کتاب اللہ کو جمع کیا۔ تیسری مرتبہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں جمع ہوا کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تمام صحابہ کو جمع کیا اور ان کے مشورہ سے قرآن کریم مصاحف میں مرتب طور پر لغت قریش کے مطابق نقل کرایا اور پھر وہ مصاحف اطراف وجوانب میں بھیجے یہ بات ٢٥ہجری کی ہے۔
لہٰذا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں کے قرآن جمع کرنے میں فرق یہ ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تو قرآن کو اس خوف سے جمع کیا کہ کہیں اس کے بغیر قران کا کچھ حصہ جاتا نہ رہے اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس لئے جمع کیا کہ امت میں اختلاف و انتشار کا فتنہ نہ پیدا کیا جائے اس طرح کہا جائے گا کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حقیقت میں قرآن جمع نہیں کیا ہے بلکہ انہوں نے امت کو اختلاف و انتشار کی راہ سے بچا کر ایک لغت (لغت قریش ) پر قائم و جمع کیا ہے۔