صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان ۔ حدیث 1802

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز اور رات کی دعا کے بیان میں

راوی: قتیبہ بن سعید , مالک بن انس , ابوزبیر , طاؤس , عباس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيَّامُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُکَ الْحَقُّ وَقَوْلُکَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُکَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَإِلَيْکَ أَنَبْتُ وَبِکَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْکَ حَاکَمْتُ فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَأَخَّرْتُ وَأَسْرَرْتُ وَأَعْلَنْتُ أَنْتَ إِلَهِي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ

قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، ابوزبیر، طاؤس، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب آدھی رات کو نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو یہ دعا فرماتے۔ اے اللہ! ساری تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں تو آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ اور ساری تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں تو آسمانوں اور زمین کو قائم رکھنے والا ہے۔ اور ساری تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں اور وہ چیزیں کہ جو ان آسمانوں اور زمین میں ہیں، تو حق ہے اور تیرا وعدہ برحق ہے اور تیرا فرمان حق ہے اور تجھ سے ملاقات حق ہے اور جنت حق ہے اور دوزخ حق ہے اور قیامت حق ہے اے اللہ میں تیرا ہی فرمانبردار ہوں اور تجھی پر ایمان لایا ہوں اور تجھی پر میں نے بھروسہ کیا ہے اور میں تیری ہی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور میں تیری خاطر اوروں سے جھگڑتا ہوں اور تجھ ہی سے فیصلہ چاہتا ہوں پس تو میرے اگلے پچھلے اور باطنی اور ظاہری گناہ بخش دے تو ہی میرا معبود ہے تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے۔

Ibn Abbas reported that when the Messenger of Allah (may peace be upon him) got up during the night to pray, he used to say: O Allah, to Thee be the praise Thou art the light of the heavens and the earth. To Thee be the praise; Thou art the Supporter of the heavens and the earth. To Thee be the praise; Thou art the Lord of the heavens and the earth and whatever is therein. Thou art the Truth; Thy promise is True, the meeting with Thee is True. Paradise is true, Hell is true, the Hour is true. O Allah, I submit to Thee; affirm my faith in Thee; repose my trust in Thee, and I return to Thee for repentance; by Thy help I have disputed; and to Thee I have come for decision, so forgive me my earlier and later sins, the sins that I committed in secret and openly. Thou art my God. There is no god but Thee.

یہ حدیث شیئر کریں