صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2061

دھوکہ کی بیع اور حبل الحبلہ کی بیع کا بیان۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ وَکَانَ بَيْعًا يَتَبَايَعُهُ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ کَانَ الرَّجُلُ يَبْتَاعُ الْجَزُورَ إِلَی أَنْ تُنْتَجَ النَّاقَةُ ثُمَّ تُنْتَجُ الَّتِي فِي بَطْنِهَا

عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حبل الحبلہ کی بیع سے منع فرمایا ہے یہ ایک بیع تھی جس کا رواج جاہلیت کے زمانہ میں تھا ایک شخص اونٹنی اس شرط پر خریدتا تھا کہ اس کی قیمت اس وقت دے گا جب وہ اونٹنی بچہ جنے اور پھر اس بچہ کے بچہ پیدا ہو۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
Allah's Apostle forbade the sale called 'Habal-al-Habala which was a kind of sale practiced in the Pre-lslamic Period of ignorance. One would pay the price of a she-camel which was not born yet would be born by the immediate offspring of an extant she-camel.

یہ حدیث شیئر کریں