بائع کے لئے منع ہے کہ اونٹ گائے اور بکری کو نہ دوہے (تاکہ دودھ زیادہ معلوم ہو) اور محفلہ اور مصراۃ وہ جانور ہے جس کا دودھ نہ دوہا گیا ہو اور دودھ روک کر تھن میں جمع کردیا گیا ہو۔ اور کئی دن تک نہ دوہا گیا ہو اور تصریہ کے اصل معنی پانی کو روکنا ہے اور اسی سے آتا ہے صریت الماء (یعنی پانی کو روک رکھنا) ۔
راوی: ابن بکیر , لیث , جعفر بن ربیعہ , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا ابْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُصَرُّوا الْإِبِلَ وَالْغَنَمَ فَمَنْ ابْتَاعَهَا بَعْدُ فَإِنَّهُ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْتَلِبَهَا إِنْ شَاءَ أَمْسَكَ وَإِنْ شَاءَ رَدَّهَا وَصَاعَ تَمْرٍ وَيُذْكَرُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ وَمُجَاهِدٍ وَالْوَلِيدِ بْنِ رَبَاحٍ وَمُوسَى بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعَ تَمْرٍ وَقَالَ بَعْضُهُمْ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ وَهُوَ بِالْخِيَارِ ثَلَاثًا وَقَالَ بَعْضُهُمْ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ وَلَمْ يَذْكُرْ ثَلَاثًا وَالتَّمْرُ أَكْثَرُ
ابن بکیر، لیث، جعفر بن ربیعہ، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ اونٹ اور بکری کے تھن میں دودھ نہ روکو، اور جس شخص نے اس کو اس کے بعد خریدا تو اس کو دوھنے کے بعد اختیار ہے یا تو رکھ لے اگر چاہے تو اس کو واپس کر دے اور ایک صاع کھجور ساتھ دے دے اور ابوصالح اور مجاہد اور ولید بن رباح موسیٰ بن یسار، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک صاع کھجور نقل کرتے ہیں اور کہا کہ اسے تین دن تک اختیار ہے اور بعض ابن سیرین سے ایک صاع کھجور کو نقل کرتے ہیں لیکن تین دن کا اختیار ذکر نہیں کیا اور اکثر لوگوں نے تمر (کھجور) کا لفظ روایت کیا ہے۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Don't keep camels and sheep unmilked for a long time, for whoever buys such an animal has the option to milk it and then either to keep it or return it to the owner along with one Sa of dates." Some narrated from Ibn Sirin (that the Prophet had said), "One Sa of wheat, and he has the option for three days." And some narrated from Ibn Sirin, " … a Sa of dates," not mentioning the option for three days. But a Sa of dates is mentioned in most narrations.
________________________________________