آگے جا کر قافلہ والوں سے ملنے کی ممانعت، اور اس کی بیع مردود ہے، اس لئے کہ اس کا کرنے والا نا فرمان گنہگار ہے جب کہ وہ جانتا ہے، کہ یہ بیع ایک قسم کا دھوکا ہے، اور دھوکہ جائز نہیں ۔
راوی: محمد بن بشار , عبدالوہاب , عبیداللہ , سعید بن ابی سعید , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الْعُمَرِيُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ التَّلَقِّي وَأَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ
محمد بن بشار، عبدالوہاب، عبیداللہ ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آگے جا کر قافلہ والوں سے ملنے سے منع فرمایا: اور اس سے منع فرمایا: کہ شہری دیہاتی کے لئے بیچیں۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet forbade the meeting (of caravans) on the way and the selling of goods by an inhabitant of the town on behalf of a desert dweller.