صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2098

بیع مزابنہ کا بیان مزابنہ یہ ہے کہ خشک کھجور کے عوض درخت سے لگی ہوئی کھجور اور کشمش انگور کے عوض بیچے اور بیع عرایا کا بیان انس نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف مالک نافع عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ اشْتِرَائُ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ کَيْلًا وَبَيْعُ الْکَرْمِ بِالزَّبِيبِ کَيْلًا

عبداللہ بن یوسف مالک نافع عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے منع فرمایا اور مزابنہ خشک کھجور کے عوض ناپ کر تر کھجور خریدنا اور کشمش کے عوض انگور ناپ کر بیچنا ہے

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
Allah's Apostle forbade Muzabana; and Muzabana means the selling of fresh dates (on the trees) for dried dates by measure and also the selling of fresh grapes for dried grapes by measure.

یہ حدیث شیئر کریں