تسبیح ، تحمید ، تہلیل اور تکبیر کا ثواب
راوی:
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ما قال عبد لا إله إلا الله مخلصا قط إلا فتحت له أبواب السماء حتى يفضي إلى العرش ما اجتنب الكبائر " . رواه الترمذي . وقال : هذا حديث غريب
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بندہ خلوص قلب کے ساتھ یعنی بغیر ریا کے لا الہ الا للہ کہتا ہے تو اس کلمہ کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں ۔ یہاں تک کہ وہ عرش تک پہنچتا ہے یعنی جلد قبول ہوتا ہے بشرطیکہ وہ کلمہ کہنے والا کبیرہ گناہوں سے بچتا ہو۔ امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔
تشریح
کبیرہ گناہوں سے بچنا جلدی قبول ہونے کی شرط ہے اصل ثواب کی شرط نہیں یعنی یہ کلمہ بارگاہ حق جل مجدہ میں اس وقت جلدی قبول ہوتا ہے جب کہ یہ کلمہ کہنے والا کبیرہ گناہوں سے بچے اور اصل ثواب اسے بہر صورت ملتا ہے خواہ وہ کبیرہ گناہوں سے بچے یا نہ بچے۔