سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 78

برتن سے وضو کے متعلق فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

راوی: اسحاق بن ابراہیم , عبدالرزاق , سفیان , اعمش , ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن مسعود

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَجِدُوا مَائً فَأُتِيَ بِتَوْرٍ فَأَدْخَلَ يَدَهُ فَلَقَدْ رَأَيْتُ الْمَائَ يَتَفَجَّرُ مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِهِ وَيَقُولُ حَيَّ عَلَی الطَّهُورِ وَالْبَرَکَةِ مِنْ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ الْأَعْمَشُ فَحَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ أَبِي الْجَعْدِ قَالَ قُلْتُ لِجَابِرٍ کَمْ کُنْتُمْ يَوْمَئِذٍ قَالَ أَلْفٌ وَخَمْسُ مِائَةٍ

اسحاق بن ابراہیم ، عبدالرزاق ، سفیان ، اعمش ، ابراہیم ، علقمہ ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے۔ لوگوں کو پانی نہ مل سکا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک کڑھائی پانی کی پیش کی گئی۔ آپ نے اپنا ہاتھ مبارک اس کے اندر ڈال لیا۔ تو میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ پانی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک انگلیوں سے نکل رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ تم لوگ آجاؤ پاک پانی کے پاس اور اللہ تعالیٰ کی برکت کے پاس آجاؤ۔ اعمش نے بیان کیا کہ مجھ سے سالم بن ابی الجعد نے بیان کیا کہ میں نے حضرت جابر سے کہا کہ تم لوگ کتنے آدمی تھے اس روز؟ انہوں نے کہا ایک ہزار پانچ سو افراد تھے۔

It was narrated that ‘Abdullah said: “We were with the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and they could not find any water. A vessel was brought to him and he put his hand in it, and I saw water springing from between his fingers. He said: ‘Come to a means of purification and a blessing from Allah, may He be glorified.” (One of the narrators) Al-A’mash said: “Salim bin Abi Al-Ja’d told me: I said to Jabir: “How many were you that day?’ He said: “One thousand five hundred.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں