چہرہ کتنی مرتبہ دھونا چاہئے؟
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ وابن مبارک , شعبہ , مالک بن عرفطة , عبد خیر
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ عُرْفُطَةَ عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ أُتِيَ بِکُرْسِيٍّ فَقَعَدَ عَلَيْهِ ثُمَّ دَعَا بِتَوْرٍ فِيهِ مَائٌ فَکَفَأَ عَلَی يَدَيْهِ ثَلَاثًا ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ بِکَفٍّ وَاحِدٍ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا وَأَخَذَ مِنْ الْمَائِ فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ وَأَشَارَ شُعْبَةُ مَرَّةً مِنْ نَاصِيَتِهِ إِلَی مُؤَخَّرِ رَأْسِهِ ثُمَّ قَالَ لَا أَدْرِي أَرَدَّهُمَا أَمْ لَا وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظُرَ إِلَی طُهُورِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَذَا طُهُورُهُ و قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ وَالصَّوَابُ خَالِدُ بْنُ عَلْقَمَةَ لَيْسَ مَالِکَ بْنَ عُرْفُطَةَ
سوید بن نصر ، عبداللہ وابن مبارک ، شعبہ، مالک بن عرفطة ، عبد خیر سے روایت ہے کہ حضرت علی کے پاس ایک کرسی لائی گئی وہ اس پر بیٹھ گئے پھر ایک برتن منگوایا کہ جس میں پانی موجود تھا اور تین مرتبہ انہوں نے اپنے ہاتھوں پر برتن جھکا کر پانی ڈالا پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا ایک ہی چلو سے تین مرتبہ پھر تین مرتبہ انہوں نے چہرہ دھویا اور دونوں بانہیں دھوئیں۔ اس کے بعد پانی لیا اور سر کا مسح کیا اپنی پیشانی سے اپنی گدی تک پھر فرمایا کہ مجھ کو علم نہیں کہ گردن سے ہاتھ کو پھر وہ پیشانی تک لائے یا نہیں اور دونوں پاؤں دھوئے تین تین مرتبہ۔ اس کے بعد کہا کہ جس کو خواہش ہو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وضو کو دیکھنے کی تو آپ کا یہی وضو تھا۔
It was narrated from ‘Abd Khair, that ‘Ali (may Allah be pleased with him) was brought a chair, and he sat down on it, then he called for a vessel of water which he tilted onto his hand three times, then he rinsed his mouth and nose with one hand, three times, he washed his face three times, washed each forearm three times, and took some of the water and wiped his head. On one occasion (One of the narrators) Shu’bah, indicated (that he wiped) from his forelock to the back of his head, then said: “I do not know whether he brought his hands back or not. And he washed each foot three times, then he said: ‘Whoever would like to see how the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم purified himself, this is how he purified himself.” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman said: “This is a mistake. What is correct is Khalid bin ‘Alqamah, not Malik bin ‘Urfutah.”