صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 1932

نماز مغرب سے قبل دو رکعتیں پڑھنے کے استحباب کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابوکریب , ابن فضیل , مختار بن فلفل فرماتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ مُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَنْ التَّطَوُّعِ بَعْدَ الْعَصْرِ فَقَالَ کَانَ عُمَرُ يَضْرِبُ الْأَيْدِي عَلَی صَلَاةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ وَکُنَّا نُصَلِّي عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَتَيْنِ بَعْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ قَبْلَ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ فَقُلْتُ لَهُ أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّاهُمَا قَالَ کَانَ يَرَانَا نُصَلِّيهِمَا فَلَمْ يَأْمُرْنَا وَلَمْ يَنْهَانا

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابن فضیل، حضرت مختار بن فلفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عصر کے بعد کے نفلوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ عصر کے بعد نماز پڑھنے والوں پر ہاتھ مارتے تھے اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں سورج کے غروب ہونے کے بعد مغرب کی نماز سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے تو میں نے ان سے عرض کیا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی یہ دو رکعتیں پڑھتے تھے انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں ان دو رکعتوں کو پڑھتے ہوئے دیکھتے لیکن نہ ہمیں اس کا حکم فرماتے اور نہ ہمیں ان سے منع فرماتے تھے۔

Mukhtar b. Fulful said: I asked Anas b. Malik about the voluntary prayers after the afternoon prayer, and he replied: 'Umar struck hit hands on prayer observed after the 'Asr prayer and we used to observe two rak'ahs after the sun set before the evening prayer during the time of the Apostle of Allah (may peace be upon him). I said to him: Did the Messenger of Allah (may peace be upon him) observe them? He said: He saw us observing them, but he neither commanded us nor forbade us to do so.

یہ حدیث شیئر کریں