با وضو شخص کس طریقہ سے نیا وضو کرے؟
راوی: عمرو بن یزید , بہزبن اسد , شعبہ , عبدالملک بن میسرہ , نزال بن سبرة
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَيْسَرَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّزَّالَ بْنَ سَبْرَةَ قَالَ رَأَيْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ صَلَّی الظُّهْرَ ثُمَّ قَعَدَ لِحَوَائِجِ النَّاسِ فَلَمَّا حَضَرَتْ الْعَصْرُ أُتِيَ بِتَوْرٍ مِنْ مَائٍ فَأَخَذَ مِنْهُ کَفًّا فَمَسَحَ بِهِ وَجْهَهُ وَذِرَاعَيْهِ وَرَأْسَهُ وَرِجْلَيْهِ ثُمَّ أَخَذَ فَضْلَهُ فَشَرِبَ قَائِمًا وَقَالَ إِنَّ نَاسًا يَکْرَهُونَ هَذَا وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ وَهَذَا وُضُوئُ مَنْ لَمْ يُحْدِثْ
عمرو بن یزید، بہزبن اسد، شعبہ، عبدالملک بن میسرہ، نزال بن سبرة سے روایت ہے کہ میں نے حضرت علی کو دیکھا۔ انہوں نے ظہر کی نماز ادا فرمائی پھر وہ لوگوں کے کام میں مصروف ہوگئے جب نماز عصر کا وقت آیا تو ایک برتن میں پانی پیش کیا گیا تو انہوں نے پانی کا ایک چلو لے کر چہرہ دونوں ہاتھ سر اور دونوں پاؤں پر مسح فرمایا۔ اس کے بعد کچھ بچا ہوا پانی لے کر کھڑے ہو کر اس کو پی لیا اور کہا کہ لوگ اس طریقہ سے وضو کرنے میں میرا خیال کرتے ہیں کہ جس میں تمام اعضاء پر مسح کیا جائے حالانکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس طریقہ سے وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے اور جس شخص کا وضو نہ ٹوٹا ہو اس کے لئے یہی وضو ہے۔
An-Nazzal bin Sabrah said: “I saw ‘Ali (may Allah be pleased with him) praying Zuhr, then he sat to tend to the people’s needs, and when the time for ‘Asr came, a vessel of water was brought to him. He took a handful of it and wiped his face, forearms, head and feet with it, then he took what was left and drank standing up. He said: ‘People dislike this, but I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم doing it. This is the Wudu’ of one who has not committed Hadath.” (Sahih)