صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1980

جمعہ کے دن جلدی جانے والوں کی فضلیت کے بیان میں

راوی: قتیبہ بن سعید , ابن عبدالرحمن , سہیل , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَی کُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ مَلَکٌ يَکْتُبُ الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ مَثَّلَ الْجَزُورَ ثُمَّ نَزَّلَهُمْ حَتَّی صَغَّرَ إِلَی مَثَلِ الْبَيْضَةِ فَإِذَا جَلَسَ الْإِمَامُ طُوِيَتْ الصُّحُفُ وَحَضَرُوا الذِّکْرَ

قتیبہ بن سعید، ابن عبدالرحمن، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسجد کے دروازوں میں سے ہر ایک دروازے پر ایک فرشتہ ہوتا ہے جو سب سے پہلے آنے والوں کے نام لکھتا ہے تو سب سے پہلے آنے والا اونٹ قربان کرنے والے کی طرح ہے پھر درجہ بدرجہ یہاں تک کہ انڈہ قربان کرنے والے کی طرح پھر جب امام پڑھنے بیٹھتا ہے تو وہ فرشتہ اپنے صحیفے کو لپیٹ لیتا ہے اور ذکر سننے کے لئے حاضر ہو جاتا ہے۔

Abu Huraira reported Allah Messenger (may peace be upon him) as saying: There is an angel on every door of the mosque recording him first who (conies) first (at the mosque for Friday prayer). And he [the Prophet] likened him as one who offers a camel as a sacrifice and then he went on in the descending order till he reached the point at which the minimum (sacrifice) is that of an egg. And when the Imam sits (on the pulpit) the sheets are folded and they (the angels) attend to the mention of Allah.

یہ حدیث شیئر کریں