صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1994

اور جب وہ لوگ تجارت یا تماشہ دیکھتے ہیں تو اس پر ٹوٹ پڑتے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں ۔

راوی: اسماعیل بن سالم , ہشیم , حصین , ابوسفیان , سالم بن ابی الجعد , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ وَسَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ قَدِمَتْ عِيرٌ إِلَی الْمَدِينَةِ فَابْتَدَرَهَا أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی لَمْ يَبْقَ مَعَهُ إِلَّا اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا فِيهِمْ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ قَالَ وَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا

اسماعیل بن سالم، ہشیم، حصین، ابوسفیان، سالم بن ابی الجعد، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن کھڑے ہو کر ہمیں بیان فرما رہے تھے تو مدینہ منورہ کی طرف ایک قافلہ آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ اس کی طرف بڑھے یہاں تک کہ بارہ آدمیوں کے سوا ان میں کوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ باقی نہ رہا ان بارہ آدمیوں میں حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے اور یہ آیت کریمہ نازل ہوئی اور جب کوئی تجارت یا کھیل وغیرہ کی چیز دیکھتے ہیں تو اس کی طرف بڑھ جاتے ہیں۔

Jabir b. Abdullah reported: While the Apostle of Allah (may peace be upon him) was delivering (a sermon) on Friday, a caravan of merchandise came to Medina. The Companions of the Messenger of Allah (may peace be upon him) rushed towards it till only twelve persons were left with him including Abu Bakr and 'Umar; and it was at this occasion that this verse was revealed." And when they see merchandise or sport, they break away to it."

یہ حدیث شیئر کریں