صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1999

خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں

راوی: محمد بن مثنی , عبدالوہاب بن عبدالمجید , جعفربن محمد , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَطَبَ احْمَرَّتْ عَيْنَاهُ وَعَلَا صَوْتُهُ وَاشْتَدَّ غَضَبُهُ حَتَّی کَأَنَّهُ مُنْذِرُ جَيْشٍ يَقُولُ صَبَّحَکُمْ وَمَسَّاکُمْ وَيَقُولُ بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةُ کَهَاتَيْنِ وَيَقْرُنُ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ السَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَی وَيَقُولُ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ خَيْرَ الْحَدِيثِ کِتَابُ اللَّهِ وَخَيْرُ الْهُدَی هُدَی مُحَمَّدٍ وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا وَکُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا أَوْلَی بِکُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِهِ مَنْ تَرَکَ مَالًا فَلِأَهْلِهِ وَمَنْ تَرَکَ دَيْنًا أَوْ ضَيَاعًا فَإِلَيَّ وَعَلَيَّ

محمد بن مثنی، عبدالوہاب بن عبدالمجید، جعفربن محمد، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب خطبہ ارشاد فرماتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھیں سرخ ہو جاتیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز بلند ہو جاتی اور غصہ شدید ہو جاتا (اور یوں معلوم ہوتا) گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی ایسے لشکر سے ڈرا رہے ہوں کہ وہ صبح یا شام حملہ کرنے والا ہے اور فرماتے ہیں کہ قیامت کو اور مجھے اس طرح بھیجا گیا جس طرح یہ دو انگلیاں اور شہادت والی اور درمیانی انگلی ملا کر فرماتے اما بعد کہ بہترین بات اللہ کی کتاب ہے اور بہترین سیرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت ہے اور سارے کاموں میں بدترین کام نئے نئے طریقے ہیں(یعنی دین کےنام سے نئے طریقے جاری کرنا) اور ہر بدعت گمراہی ہے پھر فرماتے ہیں کہ میں ہر مومن کو اس کی جان سے زیادہ عزیز ہوں جو مومن مال چھوڑ کر مرا وہ اس کے گھر والوں کے لئے ہے اور جو مومن قرض یا بچے چھوڑ جائے اس کی تر بیت وپرورش اور ان کے خرچ کی ذمہ داری مجھ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ہے۔

Jabir b. Abdullah said: When Allah's Messenger (may peace he upon him) delivered the sermon, his eyes became red, his voice rose. and his anger increased so that he was like one giving a warning against the enemy and saying:" The enemy has made a morning attack on you and in the evening too." He would also say:" The last Hour and I have been sent like these two." and he would join his forefinger and middle finger; and would further say:" The best of the speech is embodied in the Book of Allah, and the best of the guidance is the guidance given by Muhammad. And the most evil affairs are their innovations; and every innovation is error." He would further say: "I am more dear to a Muslim even than his self; and he who left behind property that is for his family, and he who dies under debt or leaves children (in helplessness), the responsibility (of paying his debt and bringing up his children) lies on me."

یہ حدیث شیئر کریں