صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 2028

جمعہ کے دن نماز فجر میں کیا پڑھے ؟

راوی: ابوطاہر , ابن وہب , ابراہیم بن سعد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي الصُّبْحِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِ الم تَنْزِيلُ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی وَفِي الثَّانِيَةِ هَلْ أَتَی عَلَی الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنْ الدَّهْرِ لَمْ يَکُنْ شَيْئًا مَذْکُورًا

ابوطاہر، ابن وہب، ابراہیم بن سعد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن صبح کی نماز میں پہلی رکعت میں سورت (الم تَنْزِيلُ اور دوسری رکعت میں سورت هَلْ أَتَی عَلَی الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنْ الدَّهْرِ لَمْ يَکُنْ شَيْئًا مَذْکُورًا) پڑھا کرتے تھے۔

Abu Huraira reported that the Apostle of Allah (may peace be upon him) used to recite in the dawn prayer on Friday:" Alif-Lam-Mim, Tanzil" in the first rak'ah, and in the second one:" Surely there came over the man a time when he was nothing that could be mentioned."

یہ حدیث شیئر کریں