صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2265

اس شخص کا بیان جس نے خیال کیا کہ حوض اور مشک کا مالک اس کے پانی کا زیادہ مستحق ہے ۔

راوی: محمد بن بشار غندر , شعبہ , محمد بن زیاد , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَأَذُودَنَّ رِجَالًا عَنْ حَوْضِي کَمَا تُذَادُ الْغَرِيبَةُ مِنْ الْإِبِلِ عَنْ الْحَوْضِ تذودان تمنعان

محمد بن بشار غندر، شعبہ، محمد بن زیاد، ابوہریرہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسم ہے، اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے، میں اپنے حوض سے قیامت کے دن کچھ لوگوں کو اس طرح ہانکوں گا جس طرح اجنبی اونٹ حوض پر سے ہنکائے جاتے ہیں، تذودان کے معنی ہیں روکیں گے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "By Him in Whose Hands my soul is, I will drive some people out from my (sacred) Fount on the Day of Resurrection as strange camels are expelled from a private trough."

یہ حدیث شیئر کریں