جاگیریں دینے کا بیان ۔
راوی: سلیمان بن حرب , حماد , یحٰیی بن سعید , انس
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْطِعَ مِنْ الْبَحْرَيْنِ فَقَالَتْ الْأَنْصَارُ حَتَّی تُقْطِعَ لِإِخْوَانِنَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ مِثْلَ الَّذِي تُقْطِعُ لَنَا قَالَ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِي
سلیمان بن حرب، حماد، یحیی بن سعید، انس سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بحرین میں جاگیریں دینے کا ارادہ کیا تو انصار نے عرض کیا کہ (ہم لوگ نہ لیں گے) جب تک کہ ہمارے مہاجر بھائیوں کو بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنی ہی جاگیر عطاء فرمائیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میرے بعد دیکھو گے کہ لوگوں کو تم پر ترجیح دی جائے گی، تو اس وقت تم صبر کرو، یہاں تک کہ مجھ سے ملو۔
Narrated Anas:
The Prophet decided to grant a portion of (the uncultivated land of) Bahrain to the Ansar. The Ansar said, "(We will not accept it) till you give a similar portion to our emigrant brothers (from Quraish)." He said, "(O Ansar!) You will soon see people giving preference to others, so remain patient till you meet me (on the Day of Resurrection).