صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2278

کھجور کے باغ میں کسی شخص کے گزرنے کا راستہ ہو یا پانی کا کوئی چشمہ ہو، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، جس نے پیوند کرنے کے بعد کسی درخت کو بیچا تو اس کا پھل بائع کا ہوگا اور گزرنے کا راستہ اور چشمہ بائع کا ہوگا یہاں تک کہ وہ راستہ ہٹا لیا جائے اور یہی حکم عریہ والے کا بھی ہے ۔

راوی: محمد بن یوسف , سفیان , یحیی بن سعید , نافع , ابن عمر زید بن ثابت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ رَخَّصَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُبَاعَ الْعَرَايَا بِخَرْصِهَا تَمْرًا

محمد بن یوسف، سفیان، یحیی بن سعید، نافع، ابن عمر زید بن ثابت سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اندازہ سے خشک کھجور کے عوض عرایا کے بیچے جانے کی اجازت دی ہے۔

Narrated Zaid bin Thabit:
The Prophet permitted selling the dates of the 'Araya for ready dates by estimating the amount of the former (as they are still on the trees).

یہ حدیث شیئر کریں