جس شخص نے مفلس یا تنگدست کا مال بیچ ڈالا اور اس کو قرض خواہوں کے درمیان تقسیم کر دیا، یا اسی کو دے دیا تاکہ وہ اپنی ذات پر خرچ کرے ۔
راوی:
حد ثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَعْتَقَ رَجُلٌ غُلَامًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فَأَخَذَ ثَمَنَهُ فَدَفَعَهُ إِلَيْهِ
مسدد، یزید بن زریع، حسین، معلم، عطاء بن ابی رباح، جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص نے اپنے غلام کو مرنے کے بعد آزاد کیا (یعنی مدبر کیا تھا) تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس کو مجھ سے کون خریدتا ہے؟چنانچہ اس کو نعیم بن عبداللہ نے خرید لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی قیمت لی پھر اس کو اس کی قیمت دے دی۔