عورتوں کا جہاد حج وعمرہ ہے
راوی:
وعن عائشة قالت : قلت : يا رسول الله على النساء جهاد ؟ قال : " نعم عليهن جهاد لا قتال فيه : الحج والعمرة " . رواه ابن ماجه
ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا عورتوں پر جہاد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں عورتوں پر ایسا جہاد ہے جس میں لڑائی نہیں ہے اور وہ حج وعمرہ ہے۔ (ابن ماجہ)
تشریح
اسلام نے عورتوں کے لئے جہاد واجب قرار نہیں دیا ہے لیکن چونکہ یہ ایک ایسی عظیم سعادت ہے جس سے عورتیں محروم رہیں اس لئے ان کے حق میں حج و عمرہ کو جہاد کا درجہ دے کر جہاد کے ثواب کی سعادت سے انہیں نوازا گیا، چنانچہ حج و عمرہ میں اگرچہ جنگ و جدل اور قتل قتال نہیں ہے لیکن اس میں بھی مشقت سفر، گھر والوں سے مفارقت اور وطن کی جدائی اسی طرح ہوتی ہے جس طرح جہاد میں ۔ اس لئے عورتوں کے حق میں حج و عمرہ بمنزلہ جہاد ہے۔