بغیر عذر فرض حج نہ کرنے والوں کے لئے وعید
راوی:
وعن أبي أمامة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من لم يمنعه من الحج حاجة ظاهرة أو سلطان جائر أو مرض حابس فمات ولم يحج فليمت إن شاء يهوديا وإن شاء نصرانيا " . رواه الدارمي
حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ جس شخص کو ظاہری حاجت نے (کہ وہ زاد راہ اور سواری کا نہ ہونا ہے ) یا ظالم بادشاہ نے یا خطرناک مرض نے حج سے نہ روک رکھا ہو اور وہ حج کئے بغیر مر جائے تو اسے اختیار ہے کہ یہودی ہو کر مرے یا عیسائی ہو کر ۔ (دارمی)
تشریح
اگر کسی شخص کو سفر حج کے راستہ میں کسی ظالم بادشاہ و حکمران کی طرف سے جان و مال کے اتلاف کا خوف ہو تو اس پر حج فرض نہیں رہتا باوجودیکہ اس میں حج کے دوسرے شرائط مثلاً اخراجات کے بقدر مال و زر اور سواری وغیرہ پائے جاتے ہوں اسی طرح وہ بیماریاں جن کی وجہ سے سفر کرنا ممکن نہ ہو حج کی فرضیت کو ساقط کر دیتی ہیں ۔ چنانچہ اندھے و فالج زدہ وغیرہ پر باوجود مالی استطاعت و قدرت کے حج فرض نہیں ہوتا۔
اس تفصیل کی روشنی میں حدیث بالا کا حاصل یہ ہے کہ جس شخص کے پاس زاد راہ ہو اور سواری کا انتظام ہو، راستہ میں کسی ظالم بادشاہ کا خوف نہ ہو، کوئی بیماری مانع سفر نہ ہو گویا کہ حج کے تمام شرائط موجود ہوں اور اس پر حج فرض ہو اور پھر وہ حج نہ کرے تو اب چاہئے وہ یہودی ہو کر مرے۔ اور چاہے عیسائی ہو کر اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی پرواہ نہی اس وعید کے سلسلہ میں گزشتہ صفحات میں ایک موقع پر تفصیل بیان کی جا چکی ہے۔