اگر کوئی شخص کسی کے ظلم کو معاف کر دے تو رجوع نہیں کر سکتا ۔
راوی: محمد , عبداللہ ہشام بن عروہ عروہ عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي هَذِهِ الْآيَةِ وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ الرَّجُلُ تَکُونُ عِنْدَهُ الْمَرْأَةُ لَيْسَ بِمُسْتَکْثِرٍ مِنْهَا يُرِيدُ أَنْ يُفَارِقَهَا فَتَقُولُ أَجْعَلُکَ مِنْ شَأْنِي فِي حِلٍّ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي ذَلِکَ
محمد، عبداللہ ہشام بن عروہ عروہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے آیت (وَاِنِ امْرَاَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِھَا نُشُوْزًا اَوْ اِعْرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا اَنْ يُّصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا وَالصُّلْحُ خَيْرٌ وَاُحْضِرَتِ الْاَنْفُسُ الشُّحَّ وَاِنْ تُحْسِنُوْا وَتَتَّقُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرًا) 4۔ النساء : 128) کی تفسیر بیان کی کہ کسی شخص کے پاس بیوی ہو تو وہ اس کے پاس زیادہ آمدورفت نہیں کرنا چاہتا اور اسے جدا کرنا چاہتا (یعنی طلاق دینا چاہتا) تو عورت کہتی کہ میں نے تجھ کو اپنا حق معاف کر دیا، اس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی۔
Narrated Aisha:
Regarding the explanation of the following verse:– "If a wife fears Cruelty or desertion On her husband's part." (4.128) A man may dislike his wife and intend to divorce her, so she says to him, "I give up my rights, so do not divorce me." The above verse was revealed concerning such a case.